Monday, 18 April 2022

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح

Urdu News








سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس پر دوران سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ 24 گھنٹے کام کرنے والی عدالت ہے کسی کو انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرجو چل رہا ہے اسکی پرواہ نہیں ہم آئین کے محافظ ہیں۔ کوئی شکایت ہے یا نہیں؟ کیا ہورہا ہے ہم نہیں جانتے، 10 سے 15 ہزار لوگ جمع کرکے عدالتی فیصلے پر تنقید کریں تو ہم کیوں فیصلے دیں؟ قومی لیڈروں کو عدالتی فیصلوں کا دفاع کرنا چاہيے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ازخودنوٹس کیس کے حوالے سے عدالت نے پیرامیٹرز طے کردیئے ہیں۔

جسٹس جمال خان کا کہنا تھا کہ آج کل آسان طریقہ ہے10ہزار بندے جمع کرو کہو میں نہیں مانتا، کچھ لوگ چاہتے ہیں انحراف کی اجازت ہو کچھ چاہتے ہیں نہ ہو؟ پارلیمنٹ کو خود ہی آئین میں ترمیم کرنے دیں۔

No comments:

Featured post

منظور احمد پشتین درہ آدم خیل پہنچ گئے ہیں

Mushtarika Awaz News  پشتون تحفظ مومنٹ کے صدر  منظور احمد پشتین درہ آدم خیل میں کل افسوسناک واقعے میں شہید ہونے والے  ولایت شاہ حسین آفریدی ...