سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس پر دوران سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ 24 گھنٹے کام کرنے والی عدالت ہے کسی کو انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرجو چل رہا ہے اسکی پرواہ نہیں ہم آئین کے محافظ ہیں۔ کوئی شکایت ہے یا نہیں؟ کیا ہورہا ہے ہم نہیں جانتے، 10 سے 15 ہزار لوگ جمع کرکے عدالتی فیصلے پر تنقید کریں تو ہم کیوں فیصلے دیں؟ قومی لیڈروں کو عدالتی فیصلوں کا دفاع کرنا چاہيے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ازخودنوٹس کیس کے حوالے سے عدالت نے پیرامیٹرز طے کردیئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment