سپریم کورٹ بھی صرف سیاستدانوں کے آپس کی الجھنیں نمٹانے والا ادارہ رہ گیا ۔ ملک میں اس وقت بھی لاکھوں مقدمات زیر التوا ہے۔ سیاستدانوں کے لئے آدھی رات کو عدالت لگ جاتی ہے، ادھر پٹیشن دائر ہوا وہاں سماعت بھی شروع ہو جاتی ہے۔۔۔
ھم نہیں جانتے کہ عوام کا خون چوسنے والے ان سیاستدانوں اور اشرافیہ کے ٹوپی ڈراموں پر فوری کاروائی کی کیا لوجک ہے۔۔۔ ان سیاستدانوں نے اور اس پارلیمنٹ نے پچھلے کٸ عشروں سے عوام کو ذلت و رسوائی کے علاوہ اور کیا دیا ہے۔۔۔
اگر نینشل ایشوز پر فوری کاروائی سب سے اہم ہے تو پھر #انضمام کے بل پر جو کہ فاٹا اور اس میں رہنے والے قریبا ڈیڈھ کروڑ کی آبادی کے مستقبل کا سوال ہے پر سماعت کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہر کیوں کیا جا رہا ہے۔۔۔
یاد رہے کہ فاٹا انضمام کے خلاف قبائلی عوام نے #سپریم_کورٹ میں رٹ دائر کی ہے جسے سماعت کے لئے منظور کیا گیا ہے اور کٸ سماعتیں ہو چکی ہے۔۔۔ پٹیشن سماعت کے لئے منظور ہونے کے اور زیر سماعت ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کی طرف سے اس بل کے اطلاق کے حوالے سے مختلف اقدامات اٹھاۓ جا رہے ہیں جو کہ زیر سماعت متنازعہ ڈیکلیئر ہونے کی وجہ سے غیر آئینی ہے۔۔۔
کیا #فاٹا_انضمام کا مقدمہ اتنا غیر اہم ہے کہ اس پر ان لٹیرے سیاستدانوں کے آپس کی حرام خوریوں کو فوقیت دی جاۓ، خود سپریم کورٹ نے آخری سماعت کے موقع پر ریمارکس دیئے تھے کہ رمضان کے بعد انضمام کے خلاف ٹرائل کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جاۓ گا۔۔۔ رمضان اور عید کو گزرے ہوئے ایک مہینے سے زیادہ ہوگیا لیکن بار بار کی اپیلوں اور درخواستوں کے باوجود سپریم کورٹ اس مقدمے کی تاریخ دینے میں ناکام رہی ہے۔۔۔ یاد رہے کہ پاکستان میں صرف پارلیمنٹ اور سیاسی ڈرامے انصاف کے منتظر نہیں ہے اور نہ ہی سیاسی تنازعات اور مقدمات میں کوئی سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں۔۔۔ بقیہ باٸیس کروڑ عوام بھی انصاف کے منتظر ہے، بقیہ مقدمات کے لئے بھی وقت نکالا جائے۔۔۔ سپریم کورٹ صرف حکمران طبقے کے انصاف کے لئے نہیں بنا ہے، انصاف کے تقاضے بلا تفریق پورے ہونے چاہیئے۔۔۔ انضمام کے خلاف دائر ہونے والے پٹیشن کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جاۓ کیونکہ یہ مقدمہ اس خطے سے تعلق رکھتا ہے کہ جس کی وجہ سے ہمارا حکمران طبقہ اور اشرافیہ آج کروڑوں ڈالروں میں کھیل رہا ہے۔۔۔ فاٹا ہی وہ خطہ ہے جہاں پر ہمارے بڑے بڑے انوسٹرز نے سرمایہ لگایا اور لاکھوں ڈالر کماۓ۔۔۔ ہم اس جنگ کا ایندھن بننے والے ہزاروں لوگوں کے سروں کا حساب نہیں مانگ رہںے ہیں نہ ہی ہم لاکھوں گھروں کی تباہی کا حساب مانگ رہے ہیں، ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ فاٹا کی آئیی حیثیت کو بحال کیا جاۓ اور یہاں کے اسٹیٹس کا فیصلہ یہاں کے عوام کے امنگوں کے مطابق کیا جائے نیز اس حوالے سے جو مقدمہ زیرسماعت ہے اس کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جاۓ اور جلد از جلد اس مقدمے کا فیصلہ سنایا جائے۔۔۔ اگر اس کے لئے آدھی رات کو بھی عدالت کھولنی پڑے تو کھولی جائے کہ یہ مسلہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ عدم اعتماد کا ایشو۔۔۔
#ایمپورٹڈ_انضمام_نامنظور
#فاٹا_قومی_جرگہ
#بلجبر_انضمام_نامنظور
#جاگ_قبائل_جاگ
No comments:
Post a Comment