درہ آدم خیل،کچھ دن پہلے آفسر افغان نامی ایک شاعر اور نئے سیاست دان نے درہ آدم خیل خصوصا قوم آخوروال قومی کمپنی لیمٹیڈ کا دورہ کیا تھا جسمیں مزدوروں کو حقوق کے نام پر ورغلا گیا جبکہ مقصد مزدوروں کی ہمدردی حاصل کرنا اور اس کے ساتھ اپنی سیاست چمکانا اور لیز ہولڈرز کو بلیک میل کرنا تھا لیکن کوئی بھی لیز ہولڈرز اسکے بلیک میلنگ میں نہیں آیا آور آج باقاعدہ طور پر اپنے ایجنڈے کے مطابق قوم آخوروال کمپنی لیمٹیڈ میں مزدوروں کو استعمال کرکے شرپسندی پھیلانے میں کامیاب ہوئے،
اور مزدوروں نے کمپنی کے اندر ریٹ کے مطالبہ پر کمپنی کے اندر کام میں رکاوٹ ڈال کر کمپنی کو پریشارائز کرنے کی غرض سے اختجاج شروع کر دیا ہے جو کہ سراسر غیر شرعی غیر رواجی و غیر قانونی فعل ہیں،
کوئی بھی شخص یہ نہیں چاہے گا کہ کوئی باہر کا بندہ اسکے گھر کے اندر کے حالات خراب کی کوشش کرے تو اس طرح مزدوروں کو بھی چاہئے کہ نیوٹرل جگہ یعنی کمپنی کی حدود سے باہر اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے بصورت دیگر کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش آنے کی صورت میں مزدور کیساتھ یا قومی املاک یا کسی شخص کو کوئی نقصان پہنچا تو اسکی تمام تر ذمہ داری آفسر افغان اور مزدوروں پر عائد ہوگی،
منجانب قوم آخوروال و قومی کمپنی لیمٹیڈ
No comments:
Post a Comment