Saturday, 2 July 2022

کہی ایسا نہ ہو کہ ہم ماضی کی طرح پانی کی بوند بوند کیلئے ترس جائے

Mushtarika Awaz News






























کہی ایسا نہ ہو کہ ہم ماضی کی طرح پانی کی بوند بوند کیلئے ترس جائے۔۔۔۔

تحریر شمائلہ افریدی

 ایک وقت تھا جب حسن خیل سب ڈویژن میں پانی کی تلاش میں خواتین کے شب روز گزر جاتے تھے۔ جب  گاوں میں پانی پر بڑھتے ہوئے تنازعات دیکھتی ہوں تو بہت افسوس ہوتا ہے کہ ہم لوگ وہ وقت  بھول کیوں جاتے ہے جب گاوں کے لوگ دور دور سے پانی لایا کرتے تھے۔ لوگوں کو پانی جیسی عظیم نعمت کی قدر  کیوں نہیں ہے۔  اکثر ان خواتین کے ساتھ بیٹھ جاتی ہوں جو ساٹھ ستر سال پہلے گاوں میں دور دور پہاڑیوں سے بہتے ہوئے چشموں سے دن کی گرمی اور رات کی تاریکی میں پانی لایا کرتی تھی۔ میں ان سے  ان کے گزرے ہوئی زندگی کے کھٹن حالات پر سوالات پوچھتی ہوں اور انکی ماضی کے زندگی کے حالات واقعات بہت غور سے سنتی ہوں۔۔

وہ اپنا وقت یاد کرکے بتاتی ہیکہ گاوں کی خواتین
 سر پر پانی سے بھرے ہوئے بھاری بھاری ڈبے رکھ کر اور دونوں ہاتھوں میں پانی کے ڈبے پکڑ کر ایک ڈھائی گھنٹہ پیدل چل کر پہاڑیوں کے بیچوں بیچ  رات کی تاریکی میں دشوار ویران راستوں سے گزر کر  پانی لایا کرتی تھی۔ کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا تھا کہ پورا دن رات گزر جاتی تھی اگلے روز پانی کا نمبر اتا تھا۔ وہ بتاتی ہیکہ غربت اتنی تھی کہ کسی پاس پانی لانے کیلئے گدھے نہیں ہوتے تھے اور جن کے پاس گدھا ہوتا وہ خوشقسمت لوگ سمجھے جاتے تھے۔  ٹارچ ، لالٹین دیا کے بغیر  گرمیوں میں پوری رات پانی لانے کیلئے دو تین چکر لگاتے تھے۔ بہت مشکل ترین دن ہوتے تھے دور دور سے خواتین اتی تھی اکثر وہاں پر خواتین  اپنے نمبر کیلئے اتنا انتظار کرتی تھی کہ وہ سو بھی جاتی تھی۔ جب میں ان سے سوال کرتی ہوں کہ کیا اس وقت ایسے پہاڑیوں کے بیچ بیٹھ کر ڈر وخوف محسوس نہیں ہوتا تھا  تو وہ ہنس کر مجھے جواب دیتی ہیکہ بیٹی وہ وقت بہت اچھا تھا لوگوں کے زندگیوں میں سادگی تھی ، دلوں میں ایک دوسرے کیلئے محبت تھی اور ہم خواتین   قطاروں قطاروں میں اللہ کے بروسے پر  نکلا کرتی تھی کسی  میں
 حسد کینہ بخض نہیں تھا۔ اور اللہ تعالی ہماری 
حفاظت کرتا تھا ہمیں کوئی ڈر خوف
 محسوس نہیں ہوتا تھا۔۔۔۔
پر جب میں ان سے سوال کرتی ہوں کہ اب وہ حالات کو دیکھ کر کیا محسوس کرتے ہے تو وہ بہت افسوس کے ساتھ  ایک لمبی سانس لیکر کہتی ہے  پہلے ابادی بہت زیادہ تھی،  گاوں کی پہاڑیوں میں دو یا تین چشمے ہوتے تھے ، حسن خیل کے ہر قوم میں دو یا تین کنووے ہوتے تھے جہاں سے لوگ پانی لیکر جایا کرتے تھے۔ پر اہستہ اہستہ گاوں گاوں میں ٹینکیاں بنی شروع ہوئی جس سے کچھ اسانی پیدا ہوگئ پر ایسا وقت بھی ایا کہ خیل خیل میں ٹینکیاں بن گئی  چشموں سے پائپ کی لائنیں بچھائے گئے،  ہر خیل کے لوگ نمبر کے ساتھ اپنی اپنی ٹینکی سے پانی لیکر جایا کرتے تھے۔ پہاڑیوں سے پانی لانا جیسا مشکل وقت ختم ہوگیا اب ایسا وقت ایا کہ ہر گھر گھر میں پانی کے نلکھوں میں پانی اتا ہے ،  لوگ بہت سی سہولیات سے مستفید ہورہے ہیں لیکن ان سب کے باجود لوگوں کے دلوں میں نفرتوں نے جہگہ لے لی ہے، ایک دوسرے کیلئے حسد کینہ نفرت جیسے جذبات ابھر رہے ہیں۔ اتنی اسانیاں انے کے بعد لوگ نا شکری کرتے ہیں ان کو پانی کی قدر نہیں ہے۔ ائے روز گھر گھر میں بہتے ہوئے پانی پر لڑائی جھگڑے ہورہے ہوتے ہیں۔ میرا دل بہت دکتا ہے کہ ان کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے نا کہ  پانی پر ختنازعات کی راہ بلاوجہ اختیار  کرے۔ وہ افسوس کے ساتھ کہتی ہیں ہیکہ جب یہ نئی نسل ہماری طرح کچھ دن پہاڑوں سے پانی لیکر ائے گی پر ان کو پانی کی قدر معلوم ہوجائے گی۔۔۔۔۔۔
ان کی باتیں سن کر میں سوچتی ہو کہ اب تو پہلی جیسی زیادہ ابادی بھی نہیں ہر خیل میں چار پانچ گھر رہتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ہمارے لئے اتنی اسانیاں پیدا کردی ہیں اور پانی جیسی عظیم نعمت جو ہمارے گھروں میں اب بہہ رہا ہے ہم شکر کرنے کے باجود ائے روز قبیلے لڑائیاں کرتے رہتے ہیں کوئی دوسرے خیل میں کہی پانی کی لائن خراب ہوجاتی ہے تو وہ ہم سے برداشت نہیں ہوتا کہ وہ ہمارے خیل سے پانی بھر کر لیکر جائے۔  کسی دوسرے خیل  قوم کو ہم پانی نہیں دیتے ، اب بھی حسن خیل سب ڈویژن کے کچھ خیلوں  میں پانی کی ترسیل کے بہت سے مسائل درپیش ہے لیکن قوم میں انصاف نہیں ہیکہ ان کو اللہ کی رضا کی خاطر  پانی کا پائپ  دے لیکن پر افسوس وہاں بھی ہوتا ہے جہاں پانی انتہائی زیادہ موجود ہے لیکن شکر کرنے کے بجائے ناشکری کرتے ہیں۔  ڈرتی ہوں کہ اگر  ہمارے اعمال یہی رہے تو وہ دن دور نہیں کہ ہم پر ماضی جیسا وقت اسکتا ہے ۔ اس وقت تو پانی کی کمی تھی اور ابادی زیادہ تھی لیکن  اس بار ہم اپنے برے اعمال کی وجہ سے اللہ کے قہر میں اتنے پکڑھے نہ جائے کہ پر ہمارے لئے بہتے ہوئے چشمے بھی سوکھ  جائے اور ہم بوند بوند کیلئے ترس جائے۔۔۔۔۔


No comments:

Featured post

منظور احمد پشتین درہ آدم خیل پہنچ گئے ہیں

Mushtarika Awaz News  پشتون تحفظ مومنٹ کے صدر  منظور احمد پشتین درہ آدم خیل میں کل افسوسناک واقعے میں شہید ہونے والے  ولایت شاہ حسین آفریدی ...