افسوسناک خبر.. درہ آدم خیل کے 4 اقوام آخوروال زرغون خیل شیراکی اور طورچھپر کو قوم بوستی خیل کا آمن ایک چیلنج بن چکا ہے.
سوشل میڈیا زرائع کے مطابق آج تیسرے دن بھی درہ آدم خیل
کے دیگر 4 اقوام کے قومی مشران قوم بوستی خیل کا آپس میں خونریز دشمنی آمن تیگہ میں ناکام رہے. ھمارے زرائع کے مطابق درہ آدم خیل کے مشران بوستی خیل کے مشران سے منت سماجت کر کے آمن تیگہ مانگ رہے ہیں. لیکن بوستی خیل کے مقتول فریق مشران آج تیسرے دن تک ایک بات کر رہے ہیں کہ ھم پورا بوستی خیل تقریباً دو حصوں میں تقسیم ہوچکے ہیں جسکی وجہ سے بہت بڑی تعداد ھمارے ساتھ بھی ھے. اور یہاں ھم مشران آمن گرنٹی نہیں دے سکتے کیونکہ یہاں ہر شخص مشورے میں یہی کہہ رہا ہے کہ ھم آمن تیگہ نہیں رکھتے. اور اسطرح مقتول فریق مختلف شرائط بتا رہے ہیں. جسکی وجہ سے قومی رسم رواج کے مطابق آمن تیگہ مشکل کام بن گیا ہے.
درہ آدم خیل کے دیگر 4 اقوام کو یہ مسلہ ایک پیچیدہ مسلہ بن گیا ہے کیونکہ اگر خدانخواستہ دوبارہ فائرنگ کا تبادلہ شروع ھوا تو پورے قوم بوستی خیل کے ہر گھر سے فائرنگ ھو گا. اور اسکے ساتھ ہر کندی ہر گاوں کے اندر ایک خانہ جنگی بن جائیگی. کیونکہ کوئلہ صدرات عہدے پر پورا قوم تقسیم ھوا ھے.
No comments:
Post a Comment